اماں کو مرے ہوئے ابھی چالیس دن بھی نہ ہوئے تھے کہ ابا نے چھپ کر گھر کی ملازمہ سے نکاح کر لیا۔ نکاح کے بعد ملازمہ ہر وقت اپنا منہ چھپائے رکھتی اور روزانہ ایک کاغذ پر مجھ سے دستخط کرواتی لیکن مجھے سختی سے منع کرتی کہ کسی کو نہ بتانا۔ ایک دن اس کے ہاتھوں میں کنگن دیکھ کر مجھے شک سا ہوا۔ جیسے ہی اس کے چہرے سے کپڑا ہٹایا تو سر پر آسمان ٹوٹ پڑا۔
وہ منظر میری آنکھوں کے سامنے جیسے کسی خوفناک خواب کی طرح تھا۔ ملازمہ کے چہرے سے کپڑا ہٹاتے ہی میں نے دیکھا کہ وہ دراصل کسی اور کی بیوی ہے، اور اس کے چہرے پر ایک خاص پہچان تھی۔ اس کے چہرے پر کچھ داغ اور زخم تھے جو ایک زخم زدہ کہانی کی نشاندہی کر رہے تھے۔
میرے دل میں حیرت، غصہ، اور خوف کا طوفان اُٹھ رہا تھا۔ “یہ کیا ہے؟” میں نے پریشانی اور غصے کے عالم میں پوچھا۔
ملازمہ نے گہری سانس لی اور کہا، “مجھے معاف کر دیں۔ میں ایک خفیہ منصوبے کا حصہ ہوں، اور مجھے مجبوراً یہ سب کرنا پڑا۔”
یہ سن کر میری حالت مزید خراب ہو گئی۔ میں نے ملازمہ سے تفصیلات طلب کیں۔ اُس نے بتایا کہ وہ ایک خفیہ تنظیم کی رکن ہے، جو لوگوں کی زندگیوں میں دخل اندازی کر رہی ہے اور ان کے ذریعے اپنی سازشوں کو پورا کر رہی ہے۔ اس کا مقصد ہمارے خاندان کو تباہ کرنا تھا، اور ابا کی مدد سے وہ اپنے منصوبے کو مکمل کرنا چاہتی تھی۔
ملازمہ نے کہا کہ ابا نے اس کے ساتھ نکاح کر کے اسے ایک خفیہ مشن پر لگایا تھا، اور اس کا مقصد ہماری خاندان کی مالی حالت اور خاندانی تعلقات کو تباہ کرنا تھا۔ اس نے یہ بھی بتایا کہ ابا نے اسے اس بات کا وعدہ کرایا تھا کہ وہ کبھی بھی اس کی حقیقت کو ظاہر نہ کرے، ورنہ اسے سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔
میرے دل میں ایک عجیب سی ٹینشن تھی، اور میں نے فوراً ابا سے ملاقات کرنے کا ارادہ کیا۔ میں نے اسے گھر پر تلاش کیا اور اُس سے پوچھا، “یہ سب کیا ہے؟”
ابا نے سر جھکاتے ہوئے کہا، “مجھے معاف کر دو، میں نے یہ سب تمہارے اور تمہارے مستقبل کی خاطر کیا تھا۔”
ابا نے وضاحت کی کہ وہ مالی مشکلات میں گھر گیا تھا اور خفیہ تنظیم نے اسے دھمکی دی تھی کہ اگر وہ ان کی ہدایات پر عمل نہ کرے تو ان کی زندگیوں کو خطرہ ہو سکتا ہے۔ اس نے اس تنظیم کی طرف سے ملازمہ کو اپنے گھر میں داخل کرنے اور اسے خفیہ معلومات فراہم کرنے کے لیے مجبور کیا۔
ابا کی باتیں سن کر میری آنکھوں میں آنسو تھے۔ میں نے فیصلہ کیا کہ میں اس خفیہ تنظیم کا پردہ چاک کروں گا اور ابا کو اس بحران سے نکالوں گا۔ میں نے فوراً پولیس اور میڈیا سے رابطہ کیا، اور اس خفیہ تنظیم کی حقیقت کو دنیا کے سامنے لانے کی کوشش کی۔
پولیس نے تحقیقات کی اور معلوم ہوا کہ خفیہ تنظیم دراصل ایک عالمی سطح پر کام کرنے والی جرائم پیشہ گروہ ہے، جو لوگوں کی زندگیوں کو تباہ کرنے اور ان کی دولت کو لوٹنے میں ملوث ہے۔ پولیس نے تنظیم کے ارکان کو گرفتار کیا اور اس کے خلاف کارروائی کا آغاز کیا۔
ابا اور ملازمہ کے خلاف بھی قانونی کارروائی کی گئی، اور ان کے اعمال کے نتائج کا سامنا کرنا پڑا۔ اس دوران، میری زندگی نے ایک نیا رخ لیا۔ میں نے اپنے خاندان کی حفاظت کے لیے ہر ممکن اقدام کیا اور اپنے آپ کو اور اپنے خاندان کو ایک نئی روشنی کی طرف لے جانے کی کوشش کی۔
یہ سب کچھ ایک لمبی، پیچیدہ جنگ کے بعد ممکن ہوا۔ میں نے سیکھا کہ مشکلات اور چیلنجز کا سامنا عزم، ہمت، اور ایمانداری کے ساتھ کرنا چاہیے۔ ہر مشکل کے بعد ایک نئی امید کی صبح آتی ہے، اور سچائی کے لئے لڑنا کبھی بھی بے کار نہیں ہوتا۔ میری کہانی ایک مثال ہے کہ اپنے اصولوں کے مطابق زندگی گزارنا اور سچائی کا ساتھ دینا ہمیشہ کامیابی کی طرف لے جاتا ہے۔